بلوچستان میں میڈیکل کالجز و جامعات کی بندش اور سراپا احتجاج طلباء پر سیکورٹی فورسز کے ذریعے تشدد اور گرفتار کرنا بلوچستان میں تعلیمی نظام و انتظامیہ کی نااہلی ہے


 

بلوچستان میں میڈیکل کالجز و جامعات کی بندش اور سراپا احتجاج طلباء پر سیکورٹی فورسز کے ذریعے تشدد اور گرفتار کرنا بلوچستان میں تعلیمی نظام و انتظامیہ کی نااہلی ہے
بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب
بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کا تعلیمی نظام دہائیوں سے متاثر ہے جہاں بلوچ طلباء کو تعلیم و علم کی راہ پر انگنت دشواریوں کا سامنا ہے۔ جن میں کبھی نشستوں پر قبضہ، اقرباء پروری، تعلیمی اداروں میں فورسز کی تعیناتی اور طلباءو اساتذہ کی جبری گمشدگی، ریشینل پروفائلنگ سمیت بیسیوں مسائل ہیں۔ ان تعلیم خلاف رویوں کے ردِعمل میں جب بلوچ طلباء اپنے آئینی حقوق کی مانگ میں احتجاج کرتے ہیں تو انہیں ریاستی سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کے ذریعے زد و کوب کیا جاتا ہے جو جبراً حق تلفی کا واضح ثبوت ہے۔
حالیہ دنوں بلوچستان یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے طلباء جو قریب دو مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں، یونیورسٹی کی ناکام انتظامیہ مسئلے کی حل پر غور و فکر اور طلباءکو انصاف فراہم کرنے کی بجائے ان کی آواز کو دبانے اور انہیں خوف و حراس میں متبلا کرنے کے لئے اسلحہ بردار سیکورٹی فورسز کو طلب کرکے نہتے طلباء پر لاٹھیاں برسائی جاتی ہیں۔ غیر انسانی طریقہ بروئے کار لا کر ان پر تشدد کیا جاتا ہے اور متحدد طلبہ کو حق مانگنے کی جرم میں پابند سلاسل کیا جاتا ہے جو ریاست و اداروں کی طرف سے تعلیمی حق تلفی کے سنگین حربے ہیں۔
ترجمان نے بیان دیتے ہوئے کہاکہ دوسری جانب اسی تعلیم دشمن رویوں کے نتیجے میں میڈیکل کالجز کے استاتذہ کی الاؤنسز جاری نہ کرنا ہے۔ جس پر اساتذہ کرام نے احتجاج کی راہ اختیار کی جس کے تحت ادارے بندش کا شکار ہیں جو ہزاروں طلباء کی زندگیاں اور مسقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔
ترجمان نے مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا نہایت افسوس کن بات ہے کہ تعلیمی اداروں میں انتظامیہ طلبہ کے مسائل کو سُن کر حل کرنے کی بجائے انہیں زیر کرنے کے لئے ایف سی و پولیس کو اداروں میں تعینات کرنا انتہائی غیر سنجیدہ اور قابلِ مذمت عمل ہے ۔ اگر بغور مشائدہ کیا جائے تو یہ تمام رکاوٹیں و حربے بلوچ طلباء کو علم و شعور سے بے خبر رکھنے کی ناکام کاوشیں جو مسلسل آزمائے جا رہے ہیں جو مہذب دنیا کی نظروں میں سنگین جرم و نظام کی ناکامی کے زمرے میں آتی ہیں۔
آخر میں ترجمان نے بلوچستان یونیورسٹی آف انجنیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور میڈیکل کالجز کے طلباء کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتظامیہ و حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ان نہتے و مظلوم طلباء کو سنا جائے اور ان پر تشدد و غیر انسانی حربے آزمانا بند کرے۔ ساتھ ہی ہم تمام مکتبہ فکر سے بھی ملتمس ہیں کہ مظلوم بلوچستان کے مظلوم طلباء کی آواز بنیں انکو ان کے تعلیمی حق دلوا کے انکی زندگیاں تباہ ہونے سے بچائیں۔
Previous Post Next Post